بسم اللہ الرحمن الرحیم
{h2} ایک دفعہ کی بات ہے...
ایک چھوٹا سا بچہ جنا حمزہ اپنے پیارے والدین کے ساتھ ایک مسجد میں نماز پڑھنے آیا۔ مسجد میں خلوت اور انور کی مہک محسوس کرتے ہوئے وہ مسلمانوں کی ایک خوبصورت جماعت میں شامل ہوا۔ حمزہ کا دل مسلمانوں کی تعلیمات اور قرآن کے نور سے روشن ہو گیا۔
ایک روز، مولانا صاحب نے بچوں کو ایک دلچسپ کہانی سنائی۔ وہ کہانی معروف تھی "نیکی کا پھل" کہاں جب ایک چھوٹا بچہ ایک غریب آدمی کو مدد کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ نے اُسے بہت سارے فائدے دئے۔ حمزہ نے یہ کہانی سن کر دلچسپی سے سُنی اور خوش ہوتے ہوئے اُس نے خود کو سوچا کہ وہ بھی نیک کام کرے گا۔
اگلے روز، حمزہ نے اپنی ٹھٹھے کو لیکر مسجد کے باہر جا کر ایک غریب عجوز کو دیکھا۔ وہ بہت مسکین دکھ رہی تھی۔ حمزہ نے دل کی گہرائیوں سے اُس کی فکر کی اور اُسے اپنی ٹھٹھے سے کچھ خوراک دے دی۔ عجوز بہت خوش ہوئی اور خدا کا شکر کرتی رہی۔
طرف سے بھرا ہوا۔ وہ ایک اور نیک کام کرنے کی نیت کرتا ہوا اُس عجوز کی تعمیر میں مدد کرنے کے لئے لوگوں کو بلانے لگا۔ مسلمانوں کی ایک جماعت نے عجوز کی تعمیر کے لئے رقم جمع کی اور حمزہ بھی خود ہاتھ سے تعمیر کا کام کرنے میں مدد کی۔
وقت گزرتے گیا اور تعمیر پوری ہوگئی۔ عجوز بہت خوش تھی اور حمزہ کو دعائیں دیتی رہی۔ حمزہ کی محنت کا پھل یہ تھا کہ عجوز اب خوشی سے رہتی اور مسلمانوں کی دعاؤں کا بہت شکریہ ادا کرتی۔
حمزہ کے دل میں نیکی کے لئے مزید لگاو ہوگیا۔ وہ مسجد میں بیشتر نمازیں ادا کرنے لگا اور قرآن کا مطالعہ کرنے کی عادت بنا لی۔ وہ روزانہ دیگر بچوں کو اسلامی کہانیوں سے نوازتا اور ان کو ایمان کی تعلیمات سکھاتا۔
اگلے چند ماہوں میں حمزہ کی تعلیمات کا پھیلاؤ بڑھا۔ دوسرے بچے بھی حمزہ کی طرف مشتاق ہوئے اور اُن کی زندگیوں میں نیکی کا سلسلہ شروع ہوا۔
حمزہ اور اُس کے دوستوں کی طرف سے بنائی گئی ایک مدرسہ کا افتتاح ہوا۔ وہاں بچے اسلامی تعلیمات حاصل کرتے اور قرآن پ